نتن یاہو کے دورہ ماسکو کے اہدافروس کی اسپوتنک خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن ياہو 9 مارچ کے اپنے ماسکو کے دورے کے دوران شام کی جنگ سے متعلق مسائل پر روسی صدر ولاديمير پوتين سے مذاکرات کریں گے۔
سعودی حکام کے علاقائی دورے کے رازسعودی عرب کے حکام، ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لئے نیٹو کی طرح عربوں کے نام نہاد اتحاد کی تشکیل کی کوشش کر رہے ہیں۔
پورا کشمیر ہمارا ہے : ہندوستانی وزیر خارجہہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بدھ کو کہا کہ گلگت، بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے کے پاکستان کے اقدامات کو ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
جارج ڈبلیو بوش کے چار سالہ دور صدارت کے اختتام کے بعد سے ہی حاشیہ پر لگ گئی ہے اور اس پارٹی کو چلانے کے لئے رونالڈ ريگن جیسی جادوئی شخصیت کے حامل افراد کی کمی ہے۔ یہ کمی اتنی سنگین ہے کہ گزشتہ 25 برس میں یہ اپنی اس کمی کو پورا نہیں کر سکی ہے۔ ریپبلکن پارٹی کو قیادت کے مسائل کا سامنا ہے ا ...
جارج بوش کی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر شروع کئے۔ الوقت - امریکا نے پاکستان کی سرزمین پر 2004 سے ڈرون حملے شروع کئے۔ یہ حملے جارج بوش کی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر شروع کئے۔ موجودہ امریکی صدر باراک اوباما کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد ان حملوں میں شدت آ گئی۔
بعض تج ...
جارج بوش حکومت کے وزیر دفاع ڈونلڈ رمزفیلڈ کو عراق میں بدامنی جاری رہنے کے لئے ذمہ دار قرار دیا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق پاویل کے ای میلز کو، روس کی خفیہ سروس سے مبینہ طور پر متعلقہ ڈی سی ليكس نے جاری کیا ہے۔
كونڈولیزا رائس نے جو عراق پر حملے کے وقت وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کی مشیر تھیں، رمزفیلڈ ...
جارج بوش نے بے بنیاد دعوے کے ساتھ عراق پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک بار پھر مغربی ایشیا میں امریکی مداخلت کی زمین ہموار ہوئي۔ عراق میں تو صدام کی حکومت ختم ہوگئی لیکن عراق میں داخلی اختلافات 2005 تک جاری رہے۔ عراق کی مرکزی حکومت اور عراقی کردستان کی حکومت کے درمیان شدید اختلافات کی وجہ سے امریک ...
جارج بوش کی جنگ پسندانہ پالیسی کے نتیجہ میں افغانستان اور عراق کی فوجی دلدل میں پھنسا ہوا تھا۔ الوقت - 2008 میں جب باراک اوباما امریکا کے صدر منتخب ہوئے تو یہ ملک جارج بوش کی جنگ پسندانہ پالیسی کے نتیجہ میں افغانستان اور عراق کی فوجی دلدل میں پھنسا ہوا تھا۔ اوباما کے ظاہری امن پسندانہ سلوک اور ...
جارج بوش اور کلنٹن کے بالترتیب 36 اور 26 فیصد مخالف تھے۔
مرکز نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ امریکی عوام میں ٹرمپ کی محبوبیت کی سطح، انتخابات میں کامیابی کے ایک ہفتے پہلے تک سب سے زیادہ یعنی 34 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ انتخاباتی مہم کے دوران ان کی محبوبیت کبھی بھی 38 سے زیادہ نہیں ہوئی۔